ڈالر کی قیمت میں مزید کمی، پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں بھی مزید اضافہ ہوگیا
انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت خرید 160.30روپے سے کم ہو کر159.90روپے اور قیمت فروخت160.60روپے سے کم ہو کر160روپے پر آ گئی، ملک کے کرنٹ اکائونٹ خسارے میں ساڑھے 7 ارب ڈالرکی کمی، زرمبادلہ کے ذخائر17.3 ارب ڈالر ہوگئے
ڈالر کی قیمت میں مزید کمی، پاکستان کے زرمبادلہ ذخائر میں بھی مزید اضافہ ہوگیا۔ تفصیلات کے مطابق انٹر بینک اور مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں کمی کا رجحان رہا ۔ انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت خرید 160.30روپے سے کم ہو کر159.90روپے اور قیمت فروخت160.60روپے سے کم ہو کر160روپے پر آ گئی۔
فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق جمعرات کو انٹر بینک میں روپے کے مقابلے ڈالر کی قدر میں60پیسے کی کمی واقع ہوئی جس سے ڈالر کی قیمت خرید 160.30روپے سے کم ہو کر159.90روپے اور قیمت فروخت160.60روپے سے کم ہو کر160روپے پر آ گئی اسی طرح مقامی اوپن کرنسی مارکیٹ میں 50پیسے کی کمی سے ڈالر کی قیمت خرید 159روپے سے کم ہو کر158.50روپے اور قیمت فروخت160روپے سے کم ہو کر159.50روپے ہو گئی ۔
ملکی زرمبادلہ کے ذخائر17.3 ارب ڈالر ہوگئے۔ سٹیٹ بنک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق 17 اپریل تک سٹیٹ بنک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کا حجم 10.899 ارب ڈالرریکارڈ کیاگیا ، کمرشل بنکوں کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کاحجم 6.411 ارب ڈالرہے۔ رواں مالی سال پاکستان کے کرنٹ اکائونٹ کا خسارا 7 ارب 51 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کم ہوگیاہے۔کرنٹ اکائونٹ خسارہ کو کم کرنے کے لیے حکومتی کوششیں کامیاب ہونے لگیں۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق ملک کے جاری حسابات کے کھاتے کا خسارہ کم ہوگیا ہے۔ مارچ کا خسارہ 60 لاکھ ڈالر رہ گیا اور فروری میں 19 کروڑ 80 لاکھ ڈالر کا خسارہ درپیش رہا۔ مرکزی بینک کے اعداد و شمار میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کا خسارہ گزشتہ سال سے 7 ارب 51 کروڑ 60 لاکھ ڈالر کم رہا۔ جولائی تا مارچ جاری کھاتے کا خسارہ 2 ارب 76 کروڑ 80 لاکھ ڈالر رہا جبکہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصہ میں جاری کھاتہ کو 10 ارب 28 کروڑ 40 لاکھ ڈالر خسارہ کا سامنا تھا۔گزشتہ مالی سال جاری کھاتے کا خسارہ کی ڈی پی کا 4.7 فیصد تھا اور رواں مالی سال 9 ماہ کا خسارہ جی ڈی پی کے 1.3 فیصد کے برابر ہے۔
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین ۔ 23 اپریل2020ء)
No comments:
Post a Comment