قرض ریلیف کے حوالے سے حکومت کے دعوے جھوٹے ہیں: حیدر زمان قریشی
''پاکستان جی 20 ممالک قرض ریلیف پروگرام میں ناکام رہا، حکومت نے ادائیگی میں نرمی کے لئے سرکاری طور پر درخواست ہی نہیں دی'' مرکزی سیکرٹری مالیات پاکستان پیپلزپارٹی کا دعویٰ
پاکستان پیپلزپارٹی حیدر زمان قریشی نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان جی 20 ممالک قرض ریلیف پروگرام میں ناکام رہا، حکومت نے ادائیگی میں نرمی کے لئے سرکاری طور پر درخواست ہی نہیں دی۔ انہوں نے کہا کہ ریلیف کا معاملہ گمراہ کن ہے،صرف وہ ممالک ہی ریلیف حاصل کرسکیں گے جنہوں نے وقت پر G-20ممالک کی میٹنگ سے پہلے ریلیف کی درخواستیں دی تھیں۔
حیدر زمان قریشی نے کہا کہ اگر پاکستان درخواست دیتا بھی اوردرخواست منظور ہو جاتی تو پاکستان کو 1.5ارب ڈالر تک ریلیف مل سکتا تھا،اس سلسلے میں سٹیٹ بینک آف پاکستان اور وزارت خزانہ کے مابین لڑائی تشویشناک ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے پھیلائی جانے والی جعلی خبر کو آئی ایم ایف نمائندے ٹریسہ دبن سانچز نے بھی رد کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی طرف سے معیشت سے متعلق انتہائی اہمیت کے حامل عملی اقدامات نہیں لئے جا رہے ہیں۔ معاشی بدحالی اور غلط پالیسیوں نے تحریک انصاف کی حکومت کی ساکھ کو بری طرح مجروح کر دیا ہے۔ دوسری جانب وزارت خزانہ نے کہاہے کہ دنیا کے امیر ترین ممالک کی تنظیم جی 20 سے قرضوں میں ریلیف کیلئے کام کر رہے ہیں ۔
ایک بیان میں وزارت خزانہ نے کہاکہ جی 20 کا سیکریٹیریٹ قرض میں ریلیف کے قوائد و ضوابط کی دستاویزات کی تیاری کے عمل میں ہے ۔وزارت خزانہ نے کہاکہ جی ٹوینٹی اور پیرس کلب کی جانب سے درخواست تیار ہونے کے بعد ہی پاکستان قرضوں میں ریلیف کیلئے اپلائی کر سکتا ہے ۔وزارت خزانہ نے کہاکہ جی 20 کی طرف سے درخواست جاری کرنے کے بعد حکومت قرضوں میں ریلیف کیلئے درخواست جمع کروا سکتی ہے ۔
اسلام آباد اخبارتازہ ترین ۔ 22 اپریل2020ء قرض ریلیف کے حوالے سے حکومت کے دعوے جھوٹے ہیں، مرکزی سیکرٹری مالیات
حیدر زمان قریشی نے مزید کہا کہ G-20ممالک نے صرف مئی سے لے کر دسمبر 2020تک کی ادائیگیوں کو منجمد کرنے کا اعلان کیا تھا اور شرط یہ تھی کہ ہر ملک باضابطہ قرج ریلیف کے لئے درخواست دائر کرے گا مگر اسلام آباد نے ابھی تک G-20 ممالک سے قرض ریلیف کی درخواست ہی نہیں دی۔
No comments:
Post a Comment